فریدآباد(ہریانہ)30اکتوبر(ایجنسی) ہریانہ کے گاؤں میں گزشتہ دنوں دلت بچوں کو جلانے کے معاملے میں نیا موڑ سامنے آیا ہے. ایک دلت خاندان کے گھر میں آگ لگا کر دو بچوں کی موت کے معاملے میں ہریانہ کے فارنسک ماہرین کو جانچ میں پتہ چلا ہے کہ آگ کمرے میں سے اٹھی تھی، نہ کہ باہر سے کسی نے لگائی. فارنسک ماہرین نے اشارہ کیا ہے کہ 'آگ کی اصل ذرائع کمرے کے اندر سے تھا نہ کہ باہر سے.' ایک انگریزی اخبار کے حوالے سے شائع
خبر میں کہا گیا ہے کہ باہر سے کسی نے آگ نہیں لگائی، تیل باہر سے نہیں بلکہ اندر ہی گرایا گیا. فارنسک رپورٹ متاثرین کے بیان سے مختلف ہیں.
ہریانہ کے فارنسک ماہرین کو کمرے سے جلے ہوئے بستر کے نیچے سے آدھی جلی مٹی کے تیل کی پلاسٹک کی بوتل، کمرے کی کھڑکی پر بنی ٹریک پر جلی ہوئی ماچس کی تیلی ملی ہے. ماہرین کا کہنا ہے کہ باہر سے کسی حملہ آور کے آنے کا کوئی نشان نہیں ملا ہے.